Sat. Feb 1st, 2025
    روبینہ خالد نے بے نظیر ہنرمند پروگرام کا آغاز کر دیا ہے

    بے نظیر ہنرمند پروگرام

    روبینہ خالد نے بے نظیر ہنرمند پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت غریب اور مستحق خواتین کو فنی تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس کے تحت وہ اپنا گھریلو کاروبار شروع کر سکیں گے، اور ان کی غربت میں نمایاں کمی آئے گی۔ محترمہ روبینہ خالد نے کہا کہ اس اہم اقدام کا مقصد معاشرے کی غریب اور مستحق خواتین کو بااختیار زندگی فراہم کرنا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے خواتین کو فنی تربیت حاصل کرکے بہتر روزگار ملے گا۔

    یہ پروگرام 2008 میں پاکستان کی سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کی چیئرمین محترمہ بے نظیر بھٹو نے شروع کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد خاص طور پر خواتین کی مدد کرنا ہے۔ حکومت پاکستان کا نقد رقم فراہم کرنے کا یہ واحد پروگرام ہے۔ اس میں لوگوں کو شامل کرنے کے لیے، وہ رجسٹرڈ ہیں۔ رجسٹریشن کے نتیجے میں، اہل خواتین باقاعدگی سے سبسڈی حاصل کر سکتی ہیں۔

    میکینیکل ٹیکنالوجی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل خواندگی جیسی مہارتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بےروزگاری کو کم کرتا ہے اور جاب مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
    اس پروگرام کا بنیادی مقصد خواتین اور پسماندہ علاقوں کو مالی امداد دینا اور ہنر فراہم کر کے انہیں بااختیار بنانا ہے

    Ehsaas Rashan Check Online Registration Has Been Started

    بے نظیر ہنرمند پروگرام سے کون فائدہ اٹھا سکتا ہے

    بے نظیر منڈل پروگرام میں شامل ہونے والے لوگوں کے لیے اہلیت کی چند شرائط رکھی گئی ہیں۔ جو لوگ ان شرائط کو پورا کرتے ہیں وہ اس پروگرام میں شامل ہو کر روزگار کے بہترین مواقع حاصل کر سکیں گے۔

    اس پروگرام میں صرف بی آئی ایس پی کی کفالت کے لیے اہل خواتین یا ان کے خاندان کے کسی فرد کو شامل کیا جائے گا۔

    انہیں بینظیر مینڈھر پروگرام کے تحت فنی مہارت کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ تاکہ انہیں باعزت اور بہترین روزگار کے مواقع مل سکیں۔

    60 ہزار یا اس سے کم ماہانہ آمدنی والے لوگ اس پروگرام میں شامل ہوں گے۔

    جن کا غربت کا سکور 35 سے 40 کے درمیان ہے وہ بینظیر مینڈھر پروگرام کا حصہ بن سکیں گے۔

    اس پروگرام میں شامل ہونے والے افراد کے پاس ایک درست قومی شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے۔

    بیرون ملک سفر کرنے والے لوگ اس پروگرام میں شامل نہیں ہوں گے۔

    How to Withdraw Ehsaas Emergency Cash from HBL ATM?

    بے نظیر ہنرمند پروگرام کی رجسٹریشن

    بے نظیر ہنر مند پروگرام کا حصہ بننے کے لیے اپ کو رجسٹریشن کروانا ہوگی. رجسٹریشن کے لیے اپ کا غربت کا سکور 35 یا اس سے کم ہونا ضروری ہے.  بی آئی ایس پی کی چیئر پرسن نے بتایا کے کفالت پروگرام کی مستحق خواتین کیلئے اس پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے.  انہوں نے بتایا کے مستحق خواتین کے خاندان کے دوسرے افراد بھی اس پروگرام کا حصہ بن سکتے ہیں. ہر خاندان کا کوئی ایک فرد اس پروگرام کے ذریعے فنی تربیت حاصل کرسکے گا. اس پروگرام کے ذریعے خواتین یا نوجوانوں کو ان کے پسندیدہ شعبے میں فنی تربیت فراہم کی جائے گی. 

    جس کے بعد ان کو بہتر روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے. یہ پروگرام گھریلو کاروبار کرنے کی خواہش مند خواتین کو بھی امدادی رقوم فراہم کرتا ہے. ان کو گھریلو کاروبار کے اغاز کے لیے بلا سود قرضے فراہم کرتا ہے. اس پروگرام میں نرجستریشن کا کوئی طریقہ نہیں بتایا گیا. رجسٹریشن کی معلومات حاصل کرنے کیلئے آپ ہماری ویب سائٹ کا وزٹ کرتے رہیں. ہم آپکو اس پروگرام کی تمام معلومات سے آگاہ کرتے رہیں گے.

    Punjab Govt Increased Benazir Taleemi Wazaif’s Budget 2024

    بے نظیر ہنرمند پروگرام کے مقاصد

    بے نظیر ہنر مند پروگرام بہترین مقاصد کے ساتھ شروع کیا گیا ہے. اس پروگرام کا مقصد غریب اور مستحق گھرانے سے تعلق رکھنے والی خواتین کو با اختیار زندگی فراہم کرنا ہے. ہنر مند پروگرام کے ذریعے فنی تربیت فراہم کر کے خواتین کو عزت نفس کے ساتھ بہتر روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے.

    بی ائی ایس پی چیئر پرسن کا کہنا تھا کہ ہم محترمہ بے نظیر بھٹو کے مشن کو لے کر اگے چلیں گے. خواتین کو معاشرے میں مساوی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے. اس پروگرام کے متعلق انہوں نے بینک الفلاح کے وفد سے ملاقات کی وفد کی جانب سے بی آئی ایس پی پروگرام پر بریفنگ دی گئی. 

    انہوں نے بتایا کہ  بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پاکستان میں بہترین مثبت تبدیلیاں دیکھی جا سکتی ہیں. یہ پاکستان کی تاریخ میں نقد رقوم کی فراہمی کا پہلا پروگرام ہے. جو کئی سالوں سے غریب اور مستحق افراد کو امدادی رقوم کے ذریعے خدمات فراہم کر رہا ہے. اس پروگرام کا مقصد درمیانے درجے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی فائدہ پہنچانا ہے. بی ائی ایس ائی کے موجودہ مستحقین کی تعداد 65 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے. محترمہ روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ زیادہ سے زیادہ مستحقین کو شامل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے.